گزر جائے گر جیون سارا،اب یار تیرے کوچے میں
ہے اپنے درد کا چارہ، اب یار تیرے کوچے میں
اک ہم ہی نہیں اسیر زلفوں کے تیری ظالم
گلشن بھی قید ہے سارا، اب یار تیرے کوچے میں
دل کو پڑا اٹھانا اندوہ تیری گلی میں
جی کو بھی کرلیں رسوا، اب یارتیرےکوچےمیں
جی کو نہیں لبھاتے تارے فلک کے ہم کو
ہے ارض وسما ہمارا، اب یار تیرے کوچے میں
خوگرِ مےناب ہیں ہم، شامِ ابد اُن آنکھوں کے
چھلکا دے نظر کا پیمانہ، اب یارتیرےکوچےمیں
- دانش شمس دانش.
No comments:
Post a Comment